حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حیدرآباد دکن/ کل ہند شیعہ علماء و ذاکرین کے صدر مولانا ڈاکٹر نثار حسین حیدر آقا نے ماہ رمضان المبارک کی آمد پر مؤمنین کو مخاطب کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ عبادت و معنویت اور تلاوت قرآن کریم کا مہینہ آرہا ہے۔ ماہ رمضان جو کہ شہر اللہ یعنی اللہ کا مہینہ ہے اپنے دامن میں برکت ورحمت اور مغفرت کو لئے آرہا ہے اس مہینہ میں داخل ہونے کےلئے اللہ نے دو عظیم مہینے رجب و شعبان میں روزے ۔نماز۔اذکار اور دیگر اعمال کےلئے اس قدر ثواب قرار دیا ہے تاکہ لوگوں کے قلوب ماہ رمضان کےلئے آمادہ ہو جائیں اس مہینہ میں اللہ نے اپنے لطف وکرم کا دروازہ کھول دیا ہے لہذا موقع کو غنیمت سمجھتے ہوئے نماز و روزہ اور تلاوت قرآن کریم کی طرف متوجہ رہیں اس مہینہ میں اللہ نے روزے کو فرض کیاتاکہ اسکے سبب تم متقی و پرہیز گار بنو جو کہ توشہ آخرت ہے نماز واجب کے علاؤہ نوافل بالخصوص نماز شب کو بجا لائیں چنانچہ اس میں مستحبی نماز کے عوض خداوند متعال مصلی کےلئے آتش جہنم سے نجات لکھ دیتا ہے اور ایک واجب نماز کا ثواب ستر واجب نمازوں کے برابر لکھ دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کثرت سے اس مہینہ میں تلاوت قرآن کریم کریں کیونکہ اس میں ایک آیت کی تلاوت کاثواب ایک ختم قرآن کے برابر ہے اس مہینہ میں قرآن کریم یکبارگی قلب پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ہوا اور پھر حسب ضرورت نزول تدریجی ہوا۔
ڈاکٹر نثار حسین حیدر آقا نے کہا کہ اس مہینہ میں ایک دوسرے کو افطار کرائیں کیونکہ ایک مومن کو افطار دینے کاثواب ایک غلام آزاد کرنے کاثواب رکھتا ہے نیز پروردگار اسکے عوض اسکے تمام ماسبق گناہوں کو معاف کر دیتا ہےاس مہینے کی 10تاریخ کو زوجہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مادر حضرت بتول سلام اللہ علیھا بی بی خدیجہ علیھا السلام کی وفات پر مجلس عزا برپا کریں اور 15رمضان کو سبط اکبر امام حسن مجتبی علیہ السلام کی ولادت باسعادت پر جشن کا اہتمام کریں اور شبہائے قدر میں اعمال بجا لائیں اور ایک دوسرے کے حق میں دعاکریں خصوصا امام عصر عجل اللہ کے ظہور کی تعجیل کےلئے۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ امیر المؤمنین حضرت کی شہادت کے ایام میں مجالس عزا برپا کریں اوراہل عالم تک انکی مظلومیت ۔انکی وصیت اور انکے کلمات گہربار کو پہنچائیں۔
بہرحال یہ پیغام تمام مؤمنین کرام بالخصوص نوجوانان قوم کےلئے ہے اس مہینہ کے سبب سیروسلوک اور عرفان کی منزلوں کو طے کریں۔اس مہینہ میں دعائے عہد، دعائے افتتاح، دعائے ابوحمزہ ثمالی اور دعائے جوشن کبیر کی قرائت فرمائیں افطار کے وقت کربلا والوں کی بھوک و پیاس کو یاد کرکے حسین ابن علی علیہما السلام اور انکے اصحاب باوفا پر درود و سلام بھیجیں اور انکے دشمنوں پر لعنت کریں۔